آئی بی اے کراچی کے سینٹر فار ایکسیلنس اِن اسلامک فنانس کا اسلامی مالیات میں ترقی اور فکری رہنمائی کے دس سال مکمل ہونے پر کامیابی کا جشن
IBA Karachi’s Center For Excellence In Islamic Finance (CEIF) Marks A Decade Of Excellence, Driving Growth And Thought Leadership In Islamic Finance
آئی بی اے کے سینٹر فار ایکسیلنس اِن اسلامک فنانس نے پاکستان میں اسلامی مالیاتی شعبے کے مستقبل کی تشکیل میں اپنی دس سالہ خدمات کو ایک پروقار تقریب کے ذریعے نمایاں کیا۔ یہ تقریب اسلامی مالیات کو بااختیار بنانے کا ایک عشرہ کے عنوان سے آئی بی اے سٹی کیمپس میں منعقد ہوئی۔
ڈاکٹر ارم سبا، ڈائریکٹر آئی بی اے–سیف نے خیرمقدمی خطاب پیش کیا۔ انہوں نے اسلامی مالیاتی اداروں کے مضبوط تعاون کو سراہا، جس کی بدولت مرکز ایک اہم سنگِ میل حاصل کرنے میں کامیاب ہوا۔ ڈاکٹر سبا نے مرکز کی کامیابی کا سہرا مختلف بینکاری اداروں، بالخصوص اسٹیٹ بینک آف پاکستان ، کے تعاون کو دیا۔ انہوں نے تقریب کے معاون اداروں کا بھی شکریہ ادا کیا، جن میں فیصل بینک، یو بی ایل امین، میزان بینک، البرکہ بینک، دبئی اسلامک بینک، حمایہ — ای ایف یو فیملی تکافل، اور پاکستان کویت انویسٹمنٹ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ شامل ہیں۔
آئی بی اے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ڈاکٹراکبر زیدی، نے خصوصی خطاب پیش کیا- انہوں نے بتایا کہ سال ۲۰۲۵ ادارے کے لیے غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ اس سال آئی بی اے کو قائم ہوئے ۷۰ سال مکمل ہوئے ہیں۔ انہوں نے اس قابلِ فخر کامیابی کا بھی ذکر کیا کہ آئی بی اے–ایس بی ایس نے اس سال بین الاقوامی ایکریڈیٹیشن اے اے سی ایس بی حاصل کی، جو اسے دنیا کے صرف ۶ فیصد نمایاں بزنس اسکولوں میں شامل کرتی ہے۔ ڈاکٹر زیدی نے بینکاری شعبے کے ساتھ آئی بی اے کے بڑھتے ہوئے اشتراک کو مزید مضبوط بنانے کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی اور حلال اکانومی کی بڑھتی ہوئی اہمیت کا ذکر کیا۔ انہوں نے آئی بی اے–سیف کے لیے آئندہ سمت کے تعین کے مقصد سے دس سالہ روڈمیپ تیار کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
مہمانِ اعزازی، جناب ہرمَن ہارڈیناتا احمد، قونصل جنرل مالیزیا، کراچی، نے آئی بی اے–سیف کو اس اہم سنگِ میل پر مبارکباد دی اور اس بات پر زور دیا کہ مالیزیا پاکستان کے ساتھ اپنے اشتراک کو کس قدر اہمیت دیتا ہے تاکہ مسلم دنیا کی مشترکہ ترقی ممکن ہو سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسلامی مالیات شفافیت اور سماجی فلاح و بہبود کو فروغ دیتی ہے اور یہ ایک جرات مندانہ اور مستقبل بین ماڈل فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے اسلامی مالیات کے مستقبل کو تشکیل دینے والے عالمی رجحانات کی نشاندہی کی، جن میں سبز سکُک میں مالیزیا کا پیش پیش کردار، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور اسلامی ڈیجیٹل بینکنگ کا عروج، اسلامی سماجی مالیات کی توسیع، اور عالمی تہذیب کا اسلامی مالیاتی ماحول کو مزید ہم آہنگ بنانے میں کردار شامل ہیں۔
ڈاکٹر عشرت حسین، بانی اور چیئرمین آئی بی اے–سیف اور سابق گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان، نے آئی بی اے–سیف کے شاندار سفر کے دس سال مکمل ہونے پر حاضرین کو مبارکباد دی۔ انہوں نے زور دیا کہ اسلامی مالیات اور بینکاری ترقی کے اہم محرکات کے طور پر قائم رہیں اور اس شعبے کو مزید مضبوط بنانے کے لیے آئی بی اے–سیف جیسے مزید مراکز کے قیام کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر حسین نے آئی بی اے کے بورڈ کی بے پناہ معاونت کو بھی سراہا، جس نے مرکز کی کامیابی میں مرکزی کردار ادا کیا، اور کہا کہ ادارے کی تعمیر کا سہرا کسی ایک فرد کو نہیں دیا جا سکتا؛ بلکہ یہ اجتماعی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
چيف گیسٹ، جناب سلیم اللہ، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان، نے آئی بی اے–سیف کو اس کے دس سالہ سفر مکمل کرنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ یہ مرکز پاکستان میں اسلامی مالیات کو فروغ دینے والے نمایاں اداروں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک بھر میں اسلامی بینکاری کے نفاذ کے بعد کس نوعیت کا اقتصادی نظام سامنے آئے گا، اس کا تصور کرنا ضروری ہے، اور اس شعبے میں ابھی بھی اہم کام باقی ہے۔
عالمی اسلامی مالیات میں مستقبل کے رجحانات اور آئی بی اے سی ای آئی ایف کے کردار کے موضوع پر منعقدہ پینل ڈسکشن میں اسلامی مالیات کے شعبے کے ممتاز ماہرین نے شرکت کی۔ اس تقریب میں ڈاکٹر عبداللہ ظفر شیخ، ڈین، آئی بی اے-ایس بی ایس، اور مختلف شراکتی بینکوں کے نمائندگان بھی موجود تھے۔ تقریب کا اختتام ایک اہم موقع پر ہوا جب آئی بی اے اور معروف مالیاتی اداروں بشمول یو بی ایل، رقمی اسلامی ڈیجیٹل بینک، عسکری بینک لمیٹڈ، بینک اسلامی پاکستان، ال برکا پاکستان لمیٹڈ، فیصل بینک لمیٹڈ، مالدیوز اسلامی بینک اور فرسٹ حبیب مدارابا کے درمیان متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔
Catch all the پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.








