1992 کا ورلڈ کپ فائنل کھیلنے والے معروف کرکٹر انتقال کر گئے
A famous cricketer who played in the 1992 World Cup final has passed away
انگلینڈ کے سابق ٹیسٹ کرکٹر اور مشہور بیٹر رابن اسمتھ 62 برس کی عمر میں آسٹریلیا میں انتقال کر گئے۔
اہلخانہ کے مطابق رابن اسمتھ پیر کی صبح جنوبی پرتھ میں اپنے اپارٹمنٹ میں اچانک وفات پاگئے۔ حتمی وجہ جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔ اہلخانہ نے عوام سے درخواست کی ہے کہ کسی بھی قسم کے اندازوں سے گریز کیا جائے کیونکہ یہ ان کے لیے نہایت مشکل وقت ہے۔
رابن اسمتھ کو 80 اور 90 کی دہائی کے تیز رفتار بولرز کے سامنے بہادری سے کھیلنے کی وجہ سے عالمی کرکٹ میں خاص مقام حاصل تھا۔ وہ 1992 کے ورلڈ کپ فائنل میں انگلینڈ کی ٹیم کا حصہ بھی رہے اور کئی برس تک ٹیم کے اہم کھلاڑی سمجھے جاتے رہے۔
ای سی بی کے چیئرمین رچرڈ تھامسن نے انہیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسمتھ ایسا بیٹر تھا جو خطرناک بولرز کے سامنے بھی مسکرا کر کھڑا رہتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انگلش کرکٹ کے شائقین کے پاس ان کی کئی یادگار اننگز ہمیشہ زندہ رہیں گی۔
رابن اسمتھ نے 1988 سے 1996 تک انگلینڈ کی جانب سے 62 ٹیسٹ کھیلے۔ اس دوران انہوں نے 4 ہزار سے زائد رنز بنائے اور نو سنچریاں اسکور کیں۔ فاسٹ بولنگ کے خلاف ان کی تکنیک بے مثال تھی، خاص طور پر ان کا فرنٹ فٹ اسکوائر کٹ دنیا بھر میں شہرت رکھتا تھا۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف ان کی کئی اننگز آج بھی کرکٹ فینز کے ذہنوں میں تازہ ہیں۔
لیکن اسپن بولنگ کے خلاف مشکلات نے وقتاً فوقتاً ان کی سلیکشن پر اثر ڈالا۔ شین وارن کے ابھرنے کے بعد انہیں آسٹریلیا کے دورے کے لیے ٹیم سے باہر کر دیا گیا، حالانکہ بعد میں دونوں کھلاڑیوں میں گہری دوستی قائم ہوگئی۔
رابن اسمتھ کا کرکٹ سفر جنوبی افریقہ کے شہر ڈربن سے شروع ہوا جہاں ان کے گھر میں قائم خصوصی نیٹ میں انہوں نے بیری رچرڈز اور مائیک پراکٹر جیسے لیجنڈز کے ساتھ پریکٹس کی۔ 1988 میں انہوں نے انگلینڈ کی نمائندگی کا آغاز کیا اور اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں شاندار کارکردگی دکھائی۔
ریٹائرمنٹ کے بعد انہیں ذہنی صحت اور شراب نوشی سے متعلق کئی مشکلات کا سامنا رہا جن کا انہوں نے اپنی خودنوشت The Judge میں کھل کر ذکر کیا۔
Catch all the کھیل News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.










