خبردار!!! سائبر کرائم سے بچنا چاہتے ہیں تو اپنے اے ٹی ایم کے پن کوڈ کیا رکھیں! جانیے

Warning!!! Want to Stay Safe from Cybercrime? Here's What Your ATM PIN Should Be! Find Out
ڈیجیٹل دور میں مجرم سائبر کرمنلز کی شکل میں سامنے آتے ہیں جو لوگوں کے کریڈٹ کارڈز اور بینک اکاؤنٹس کو ہدف بناتے ہیں۔
نقد رقم کے بجائے کارڈز اور آن لائن ادائیگیاں عام ہو جانے سے صارفین کو نقدی کے چور ہونے کے خطرے تو کم ہوئے، مگر سائبر فراڈ اور PIN ہائی جیکنگ کی وارداتیں بڑھ گئی ہیں جن میں لوگ اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی سے محروم ہو جاتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اکاؤنٹ یا اے ٹی ایم کارڈ کے لیے چار ہندسوں والا PIN کوڈ عام طور پر صرف کارڈ ہولڈر کو معلوم ہوتا ہے، لیکن صارفین کی جانب سے عام اور آسان ہندسے منتخب کرنے کی وجہ سے ہیکرز کے لیے چوریاں آسان ہوگئی ہیں۔
ماہرین نے ان غیر محفوظ PIN نمبرز کی نشاندہی کی ہے جو اکثر ہیکرز کے پہلے ہدف بنتے ہیں — مثال کے طور پر 1111، 2222، 3333، 0000، 5555 یا ترتیب وار نمبرز جیسے 1234، 2345، 6789 اور ان کے الٹے 4321۔
اسی طرح پیدائش کی تاریخیں (مثلاً 1308، 1712)، سالِ پیدائش (مثلاً 1970، 2025)، گاڑی یا موبائل نمبر پر مبنی نمبرز بھی آسان ہدف ہیں کیونکہ یہ معلومات سوشل میڈیا یا دیگر ذرائع سے براہِ راست حاصل کی جا سکتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چند لمحوں میں آسان PIN آپ کے اکاؤنٹ کا صفایا کرا سکتا ہے۔
ماہرین نے صارفین کے لیے حفاظتی مشورے دیتے ہوئے کہا ہے کہ PIN ایسا منتخب کریں جو بظاہر بے ترتیب ہو مگر آپ کے لیے یاد رکھنا ممکن ہو، ہر 6 سے 12 ماہ بعد PIN تبدیل کریں، PIN کسی موبائل یا کاغذ پر لکھ کر نہ رکھیں اور کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں۔
اگر ایک سے زائد کارڈز ہیں تو ہر کارڈ کا PIN ایک دوسرے سے نمایاں طور پر مختلف رکھیے تاکہ کسی ایک کارڈ کی خلاف ورزی سے دوسرے کارڈز متاثر نہ ہوں۔
ماہرین نے صارفین کو متنبہ کیا ہے کہ احتیاط اور محفوظ عادات ہی آن لائن مالی سلامتی کی پہلی لائن آف ڈیفنس ہیں، اور بینکنگ اور ادائیگیوں میں احتیاط اپنانا ضروری ہے تاکہ سائبر کرمنلز کے خطرات سے بچا جا سکے۔
Catch all the سائنس و ٹیکنالوجی News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.