یوم استحصال کشمیر کو 6 سال مکمل، دنیا بھر میں کشمیریوں کا یوم سیاہ
یوم استحصال کشمیر کو 6 سال مکمل، دنیا بھر میں کشمیریوں کا یوم سیاہ
مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ناجائز اور غاصبانہ انضمام کو 6 سال مکمل ہونے پر دنیا بھر میں کشمیری آج یومِ استحصال منا رہے ہیں۔
حریت کانفرنس کی اپیل پر مقبوضہ وادی میں آج مکمل ہڑتال ہے۔
یوم استحصال کشمیر منانے کا مقصد مودی سرکار کی جانب سے جموں و کشمیر پر قبضے کی مذمت کرنا ہے۔
اس موقع پر ملک بھر میں تقریبات، احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا جن میں کشمیریوں کے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔
بھارت نے 5 اگست 2019 کو عالمی قوانین کی کُھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے ہی آئین میں ترمیم کرکے آرٹیکل 370 کو ختم کر دیا تھا۔
بھارتی آئین کا یہ آرٹیکل ریاست جموں و کشمیر کو ایک خصوصی حیثیت دیتا تھا اور اس آرٹیکل کے تحت بھارتی آئین کی دیگر دفعات اور قوانین جو دیگر ریاستوں پر لاگو ہوتے ہیں وہ ریاست جموں و کشمیر پر لاگو نہیں تھے۔
کشمیر کی آبادی کے تناسب کو بگاڑنے اور وہاں ہندوؤں کو بسانے کے لیے کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی غرض سے بھارت نے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کیا تھا۔
کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں کشمیری عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، آئی ایس پی آر
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے مقبوضہ کشمیر کے بہادر عوام کے ساتھ اظہاریکجہتی کیا۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس، نیول اور ایئر چیفس سمیت مسلح افواج نے بھی مقبوضہ کشمیر کے عوام کیساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاکستانی مسلح افواج نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدوجہد آزادی کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک افواج کشمیری عوام کی حق خودارادیت کی جدوجہد کی مکمل حمایت کرتی ہیں، کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں کشمیری عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، کشمیری عوام کا حق خودارادیت یو این قراردادوں کے مطابق تسلیم شدہ ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، محاصرے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ناقابلِ قبول ہیں۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا بھارت کی سنگین چال ہے جو قبول نہیں، بھارت کا جنگی طرز عمل اور اشتعال انگیز بیانات خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کشمیر کے منصفانہ حل سے مشروط ہے، پاکستانی مسلح افواج کشمیری شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں آج کشمیری آج یوم استحصال کشمیر منارہے ہیں، مودی حکومت نے 5 اگست 2019 کو عالمی قوانین کی کُھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی۔
صدر مملکت اور وزیراعظم کا یوم استحصال کشمیر کے موقع پر خصوصی پیغام
اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے یوم استحصال کشمیر کے موقع پر خصوصی پیغام جاری کیا ہے۔
اپنے جاری کردہ بیان میں صدرِ پاکستان نے کہا کہ آج بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو 6 برس مکمل ہورہے ہیں، بھارت نے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدام کا مقصد کشمیریوں کے حق خودارادیت کو کمزور کرنا تھا، کشمیری عوام کو اپنے ہی وطن میں بے اختیار بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
وزیراعظم کا بیان
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت پاکستان کشمیری عوام سے غیر متزلزل یکجہتی کااعادہ کرتی ہے، 5 اگست 2019 کے بھارتی غیر قانونی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں، بھارتی اقدام مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادیاتی، سیاسی منظر نامے کی تبدیلی کی سازش ہے، یوم استحصال بھارتی بربریت اور امن کے انکار کی سنجیدہ یاد دہانی ہے، کشمیریوں کے انسانی حقوق اور شناخت سے انکار علاقائی عدم استحکام کی وجہ ہے، بھارت جموں و کشمیر پرغیر قانونی قبضہ برقرار نہیں رکھ سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے ریاستی دہشتگردی اورجبر میں تقریباً 8 دہائیوں سے دوگنا اضافہ کردیا، کشمیری عوام نے بے مثال استقامت سے بھارتی ظلم برداشت کیا ہے، آج کشمیریوں کی قربانی اور استقامت کوخراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے، حقیقی کشمیری قیادت کو خاموش کرنا بھارت کے تسلط پسندانہ ایجنڈے کا حصہ ہے، شبیر شاہ، یاسین ملک اور مسرت عالم کی قید کشمیری حوصلے کو کمزور نہیں کرسکتی، بھارتی قبضے میں کشمیریوں کی مزاحمت ان کے غیر معمولی حوصلے کا ثبوت ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ جموں و کشمیر پر بھارت کا غیر قانونی قبضہ جنوبی ایشیا میں تنازع کی بڑی وجہ ہے، مئی 2025 میں بھارت کی بلااشتعال جارحیت اور شکست بھارت کی بدنیتی کا ثبوت ہے، عالمی برادری جموں و کشمیر کے مسئلے کے حل کی فوری ضرورت کو سمجھے، سلامتی کونسل کی قردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات ہی واحد راستہ ہے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کا منصفانہ حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے، بھارت 5 اگست 2019 کا یکطرفہ اورغیر قانونی اقدام واپس لے، بھارت سخت قوانین منسوخ کرے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرے، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
مظالم کے باوجود کشمیری عوام حق خودارادیت کی جدوجہد میں ثابت قدم ہیں، نائب وزیراعظم
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مظالم کے باوجود کشمیری عوام حق خودارادیت کی جدوجہد میں ثابت قدم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے یوم استحصال کے موقع پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ بھارت 78 برسوں سے کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت سے محروم رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد بھارت نے ظلم و جبر سے کشمیریوں کی آواز دبانے کی کوشش کی، مظالم کے باوجود کشمیری عوام حق خودارادیت کی جدوجہد میں ثابت قدم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حق خودارادیت دیا جائے، مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کو بہتر بنایا جائے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ انشااللہ پاکستان کشمیر کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا، اللہ تعالیٰ کشمیری بھائیوں کو ان کا جائز حق عطا فرمائے۔
Catch all the دنیا News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.










