پیر، 1-دسمبر،2025
پیر 1447/06/10هـ (01-12-2025م)

ٹرمپ کا آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان تاریخی امن معاہدے کا اعلان

09 اگست, 2025 12:00

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دہائیوں پرانے تنازع کے خاتمے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس میں آذربائیجان کے صدر الہام علییف اور آرمینیا کے وزیر اعظم نیکول پشینیان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران مکمل جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کیے۔

معاہدے کا مقصد دہائیوں پر جاری کشیدگی کے خاتمے کے ساتھ ساتھ باہمی اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا اور تعلقات کو مکمل طور پر معمول پر لانا ہے۔

ٹرمپ کی آذربائیجان اور آرمینیا کے سربراہان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان اور آرمینیا نے مکمل جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں اور اب دونوں ممالک تجارت اور معیشت کو ترجیح دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک بڑی جنگ کے دہانے پر تھے، مگر انہوں نے فریقین کو سمجھایا کہ لڑائی کے بجائے تجارت پر توجہ دیں، آذربائیجان اور آرمینیا کی قیادت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اب وہ جنگ نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے ساتھ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون بڑھایا جائے گا، جس میں مصنوعی ذہانت (AI) سے متعلق معاہدے بھی شامل ہیں۔ آذربائیجان کے ساتھ فوجی تعاون پر عائد پابندیاں بھی ختم کی جا رہی ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں جنگ نہیں چاہتا، امن اور تجارت چاہتا ہوں، جیسے میں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ختم کرائی۔

آذربائیجان کے صدر الہام علییف نے اس موقع پر کہا کہ یہ دن تاریخی ہے اور امن کی طرف ایک نیا باب کھل گیا ہے، ہم امریکا کے ساتھ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا آغاز کر رہے ہیں اور آرمینیا کے ساتھ ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔

آرمینیا کے وزیر اعظم نیکول پشینیان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ پوری دنیا میں امن قائم کرنے کے لیے کردار ادا کر رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ روس اور یوکرین کی جنگ میں ہر ہفتے تقریباً سات ہزار فوجی مارے جا رہے ہیں اور وہ جلد ہی روسی اور یوکرینی صدور سے ملاقات کریں گے۔

واضح رہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان تنازع 1980 کی دہائی میں سرحدی علاقے نگورنو-کاراباخ پر قبضے سے شروع ہوا۔

 سویت یونین سے آزادی حاصل کرنے کے بعد دونوں سابق ریاستوں کے درمیان چھ سالہ جنگ 1994 میں ختم ہوئی، جس کے نتیجے میں آرمینیا نے نگورنو-کاراباخ کے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا۔

2020 میں آذربائیجان نے ایک اور جنگ کے بعد اس علاقے کا کچھ حصہ دوبارہ حاصل کر لیا۔

اکتوبر 2023 میں آذربائیجان نے نگورنو-کاراباخ میں ایک اور آپریشن شروع کیا، جس کے نتیجے میں علیحدگی پسند غیر مسلح ہو گئے، حکومت تحلیل کر دی گئی اور آذربائیجان کے ساتھ الحاق کا اعلان کیا گیا۔

Catch all the دنیا News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔