جمعرات، 18-ستمبر،2025
بدھ 1447/03/25هـ (17-09-2025م)

Advertisement

Advertisement

Advertisement

Advertisement

طالبان حکومت نے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ پر پابندی لگادی

17 ستمبر, 2025 22:48

کابل: افغانستان میں طالبان حکام نے انٹرنیٹ پر کریک ڈاؤن مزید سخت کرتے ہوئے بدھ کو متعدد صوبوں میں فائبر آپٹک کنیکشن منقطع کر دیے۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق طالبان سربراہ ہیبت اللہ اخوندزادہ کے حکم پر  کیے گئے اس اقدام کے نتیجے میں کئی علاقوں میں دو روز سے ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ مکمل طور پر بند ہے جسے برائی کے خلاف مہم قرار دیا ہے۔

صوبہ بلخ میں حکومتی ترجمان عطا اللہ زید نے منگل کو کہا کہ طالبان سربراہ کے حکم پر صوبے میں فائبر آپٹک انٹرنیٹ مکمل طور پر ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’یہ اقدام برائی کو روکنے کے لیے اٹھایا گیا ہے اور جلد ہی ملک بھر میں رابطے کے لیے متبادل ذرائع فراہم کیے جائیں گے‘۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے نمائندے نے تصدیق کی کہ بلخ میں انٹرنیٹ تک رسائی اب صرف ٹیلیفون نیٹ ورک کے ذریعے ممکن ہے۔

کابل میں ایک نجی انٹرنیٹ کمپنی کے اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ فائبر آپٹک افغانستان میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی ہے، تاہم انہیں اس فیصلے کی وجوہات سے آگاہ نہیں کیا گیا۔

افغان میڈیا کے مطابق یہ پابندیاں روزمرہ زندگی کو بری طرح متاثر کر رہی ہیں۔ بلخ میں انٹرنیٹ بلیک آؤٹ کے باعث بینکنگ سسٹم اور دیگر انٹرنیٹ پر مبنی خدمات مفلوج ہو گئیں۔

عوامی شکایات کے بعد طالبان گورنر یوسف وفا نے بینکوں، شناختی کارڈ کے دفتر اور چند اہم محکموں کے لیے استثنیٰ دینے کا حکم دیا، جس کے بعد منگل کی صبح ان اداروں کو انٹرنیٹ بحال کر دیا گیا اور بینکنگ سروسز دوبارہ شروع ہو گئیں۔

Catch all the دنیا News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔