جمعہ، 19-ستمبر،2025
جمعہ 1447/03/27هـ (19-09-2025م)

Advertisement

Advertisement

Advertisement

Advertisement

پنجاب بمقابلہ بہار تنازعہ، مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ

18 ستمبر, 2025 09:45

نئی دہلی: بھارتی ریاستوں میں لسانی اور علاقائی تقسیم شدت اختیار کر گئی ہے، پنجاب اور بہار کے درمیان تنازعہ اب کھلے تصادم میں تبدیل ہو رہا ہے۔

مودی حکومت کی ناکام پالیسیوں اور آر ایس ایس کے تنگ نظر بیانیے نے ملک میں ایک نئی دراڑ ڈال دی ہے۔

رپورٹس کے مطابق بھارتی پنجاب کے مختلف شہروں میں بہار سے آئے ہوئے مزدوروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ لدھیانہ ریلوے اسٹیشن پر بہاری عوام کے بڑے پیمانے پر زبردستی انخلاء کے باعث ہجوم دیکھا گیا۔

سکھ برادری نے چندی گڑھ میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں بڑھتی ہوئی غیر مقامی آبادی پنجابیوں کے لیے مسائل کھڑے کر رہی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں ہر وقت 30 سے 40 لاکھ کے قریب بہاری مزدور موجود رہتے ہیں، جبکہ 2011 کی مردم شماری میں صرف پنجاب میں 12 لاکھ سے زائد بین الریاستی مزدور رجسٹرڈ تھے۔

مقامی پنجابی شہریوں کا کہنا ہے کہ بہاری مشکل وقت میں ساتھ نہیں دیتے، اس لیے ان پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔

ان کا مطالبہ ہے کہ پنجاب میں صرف پنجابی زبان رائج ہو اور مقامی مزدوروں کو ہی ترجیح دی جائے۔

اس صورتحال نے بھارت کے اندرونی تضادات کو مزید اجاگر کر دیا ہے۔

ماہرین کے مطابق "اکھنڈ بھارت” کے مودی سرکار کے نعرے کی حقیقت اندرونی خلفشار نے عیاں کر دی ہے۔ ہندو مسلم تنازعے کے بعد اب بھارت کو صوبائی بنیادوں پر نئی تقسیم کا سامنا ہے۔

سماجی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مودی کا "سب کا ساتھ، سب کا وکاس” نعرہ لسانی اور صوبائی تنازعات کے شور میں دب کر رہ گیا ہے۔

بھارتی سیکولرزم صرف کتابی دعویٰ ثابت ہوا ہے جبکہ زمینی حقائق ہندو شدت پسندی اور علاقائی دشمنی کو بے نقاب کر رہے ہیں۔

Catch all the دنیا News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

Advertisement

خاص خبریں

Advertisement

اوپر تک سکرول کریں۔