اتوار، 12-اکتوبر،2025
اتوار 1447/04/20هـ (12-10-2025م)

اگر ایچ-1بی ناکام ہوجائے تو کیا کریں؟ 8 ایسے ویزے جو آپ کو امریکا لے جا سکتے ہیں

26 ستمبر, 2025 11:47

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے ایچ-1بی ویزا کی فیس میں ایک لاکھ ڈالر تک کا نمایاں اضافہ کر دیا ہے، جس کے بعد امریکی کمپنیوں کو ہنر مند افرادی قوت کی کمی کے خدشات لاحق ہو گئے ہیں۔

یہ پالیسی تبدیلی امریکا آنے کے خواہشمند باصلاحیت افراد کو دیگر ممالک، جیسے یورپ، سنگاپور اور متحدہ عرب امارات کا رخ کرنے پر مجبور کر سکتی ہے۔ تاہم، امریکا میں کام کرنے کا خواب دیکھنے والے بہت سے افراد اب بھی پرعزم ہیں اور ایچ-1بی کے بجائے متبادل ویزوں پر غور کر رہے ہیں۔

ایچ-1بی ویزا بنیادی طور پر اُن غیر ملکی ہنر مند کارکنوں کے لیے ہوتا ہے جو امریکی کمپنیوں میں خصوصی پیشوں، جیسے انجینئرنگ، آئی ٹی، طب یا تدریس میں کام کرتے ہیں۔ اس ویزا کے لیے کم از کم بیچلر ڈگری یا اس کے مساوی تعلیم لازمی ہے۔ ہر سال 65,000 نئے ایچ-1بی ویزے جاری کیے جاتے ہیں، جبکہ امریکی یونیورسٹیوں سے ماسٹرز یا اس سے بلند ڈگری حاصل کرنے والوں کے لیے مزید 20,000 ویزے مختص کیے گئے ہیں۔ کچھ تعلیمی اور تحقیقی ادارے اس حد سے مستثنیٰ ہوتے ہیں۔

فیس میں اضافے کے بعد اب بہت سے افراد دیگر ورک ویزوں پر توجہ دے رہے ہیں، جو امریکا میں کام کرنے کا متبادل راستہ فراہم کرتے ہیں۔ ان میں سی ڈبلیو-1 ویزا شامل ہے، جو شمالی ماریانا جزائر (CNMI) میں ایک سال کی ملازمت کے لیے جاری کیا جاتا ہے اور تین سال تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد ویزا ہولڈر کو 30 دن کے لیے ملک چھوڑنا ضروری ہوتا ہے۔

ای-1 ویزا اُن شہریوں کے لیے ہے جن کے ممالک کا امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدہ ہے۔ اس ویزا کے ذریعے امریکا میں بین الاقوامی تجارت کی جا سکتی ہے۔ یہ ویزا ابتدائی طور پر دو سال کے لیے جاری کیا جاتا ہے اور اسے لامحدود بار توسیع دی جا سکتی ہے۔ اسی طرح ای-2 ویزا ان سرمایہ کاروں کے لیے ہے جو ایسے ممالک سے تعلق رکھتے ہیں جن کے امریکا کے ساتھ سرمایہ کاری کے معاہدے ہیں۔ یہ ویزا بھی دو سال کے لیے ہوتا ہے اور قابلِ تجدید ہے، جبکہ ای-2 CNMI ورژن خاص طور پر شمالی ماریانا جزائر میں سرمایہ کاری کے خواہشمند افراد کے لیے ہے، جو دسمبر 2029 تک فعال رہے گا۔

مزید برآں، ایچ-3 ویزا اُن افراد کو دیا جاتا ہے جو امریکا میں ایسی خصوصی تربیت حاصل کرنا چاہتے ہیں جو ان کے اپنے ملک میں دستیاب نہیں۔ اس کی مدت دو سال تک ہوتی ہے، تاہم معذور بچوں کے لیے تعلیمی پروگراموں میں شرکت کرنے والے افراد کو 18 ماہ تک قیام کی اجازت ہوتی ہے۔

کثیر القومی کمپنیوں کے مینیجرز اور ایگزیکٹوز کے لیے ایل-1اے ویزا دستیاب ہے، جو انہیں امریکا میں دفتر قائم کرنے یا وہاں منتقلی کا اختیار دیتا ہے۔ اس ویزا کی مدت سات سال تک ہو سکتی ہے۔ اسی طرح، ایل-1بی ویزا اُن افراد کے لیے ہے جو کسی کمپنی کی اندرونی معلومات رکھتے ہیں اور امریکا میں اسی کمپنی کے دفتر میں منتقل ہوتے ہیں۔ اس ویزا کی زیادہ سے زیادہ مدت پانچ سال ہے۔

آخر میں، او-1 ویزا اُن افراد کے لیے ہے جو سائنس، فنون، تعلیم، کاروبار، کھیل یا میڈیا کے شعبے میں غیر معمولی صلاحیت کے حامل ہوں۔ یہ ویزا ابتدائی طور پر تین سال کے لیے جاری ہوتا ہے اور ہر سال اس میں توسیع کی جا سکتی ہے۔

اگرچہ ایچ-1بی ویزا اب مزید مہنگا ہو چکا ہے، لیکن امریکا کی عالمی معاشی حیثیت اور اعلیٰ تنخواہوں کی کشش بدستور موجود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ باصلاحیت افراد اب متبادل راستوں کی تلاش میں ہیں تاکہ وہ امریکی خواب کو حقیقت میں بدل سکیں۔

Catch all the دنیا News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔