سکھوں کی آواز دبانے کیلئے غاصب مودی کا ہر ہتھکنڈا اور مذموم سازش ناکام

اتر پردیش بریلی میں مسلم دشمنی عروج پر، مودی سرکار کا ہندوتوا چہرہ بے نقاب
نئی دہلی: سکھوں کی آواز دبانے کے لیے مودی سرکار کے تمام ہتھکنڈے اور سازشیں ناکام ہو رہی ہیں۔
سکھ برادری پر جابرانہ رویے اور دباؤ کے خلاف خالصتان تحریک نے زور پکڑ لیا ہے۔ فسطائی ہندوتوا نظریے کے باعث بھارت میں اقلیتوں کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز ہو چکا ہے۔
سکھ فار جسٹس تحریک کے کوآرڈینیٹر اندرجیت سنگھ گوسل نے اعلان کیا ہے کہ اگلا خالصتان ریفرنڈم کینیڈا کے شہر اوٹاوا میں 23 نومبر 2025 کو ہوگا۔
انہوں نے بھارت کو للکارتے ہوئے کہا کہ وہ سکھ فار جسٹس کے جنرل کونسلر گرپتونت سنگھ پنوں کی حمایت کے لیے میدان میں آ چکے ہیں۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے مودی سرکار کو کھلی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے اندرجیت سنگھ کو ہتھیاروں کے کیس میں پھنسانے کی کوشش کی، لیکن وہ ناکام رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ 23 نومبر کو اوٹاوا میں زور و شور سے خالصتان ریفرنڈم کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ مودی سرکار کینیڈا، امریکا یا یورپ کے کسی ملک میں آ کر گرفتاری کی ہمت کیوں نہیں کرتی۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "تمہارا سمن تیار ہے اور میں تمہارا انتظار کر رہا ہوں۔”
ان کا مزید کہنا تھا کہ مودی سرکار بیرون ملک سکھوں کو نشانہ بنانے کے لیے "را” نیٹ ورکس کا استعمال کر رہی ہے، بھارت ریاستی دہشت گردی کا گڑھ بن چکا ہے اور خالصتان کا قیام ہر سکھ کی آواز بن گیا ہے۔
Catch all the دنیا News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.