غزہ جنگ بندی معاہدہ نافذالعمل ہوگیا، مصری میڈیا کا دعویٰ

Gaza ceasefire agreement comes into effect, claims Egyptian media
غزہ میں جنگ بندی معاہدہ پاکستانی وقت کے مطابق 2 بجے سے نافذ ہو گیا ہے۔
مصری میڈیا کے مطابق یہ معاہدہ فریقین کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد طے پایا۔ مصر نے اس جنگ بندی کو ایک اہم اور فیصلہ کُن لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شرم الشیخ میں ہونے والی مثبت پیش رفت نے اس جنگ میں ایک نئے موڑ کی نمائندگی کی ہے جو خطے میں امن کی کوششوں کے لیے امید کی کرن ہے۔
مصری وزیر خارجہ جلد ہی غزہ کی صورتحال پر ہونے والے ایک وزارتی اجلاس میں شرکت کریں گے جہاں جنگ بندی کے بعد کے اقدامات اور انسانی امداد کے امور پر گفتگو کی جائے گی۔ اس معاہدے سے توقع کی جا رہی ہے کہ نہ صرف لڑائی میں کمی آئے گی بلکہ قیدیوں کی رہائی اور امدادی سامان کی فراہمی کے لیے بھی راستہ ہموار ہوگا۔
اس حوالے سے مصری صدر کا کہنا ہے کہ دنیا ایک تاریخی لمحے کی گواہ ہے، جہاں امن نے فتح حاصل کی، 2سال تکلیف اور مصیبتوں کے بعد غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر اتفاق ہوا۔
شرم الشیخ مذاکرات کے دوران اسرائیل اور حماس نے امن بندی کے پہلے مرحلے پر اتفاق کر لیا ہے، جو غزہ میں انسانی المیہ ختم کرنے کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اس معاہدے میں فوری طور پر عملدرآمد کے اہم نکات میں غزہ میں فوری امداد کی فراہمی، اسرائیلی فورسز کا انخلاع اور قیدیوں کا تبادلہ شامل ہے۔
حماس نے معاہدے کے پہلے مرحلے پر فوری عملدرآمد کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت 20 اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 2,000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
شرم الشیخ مذاکرات میں حماس اور اسرائیل کے علاوہ سعودی عرب، قطر اور مصر کے مندوبین بھی شریک تھے، جبکہ پاکستان سمیت آٹھ بڑے مسلم ممالک کی کاوشیں اس معاہدے میں نمایاں رہی ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسرائیل اور حماس دونوں پر دباؤ نے اس معاہدے کو ممکن بنایا ہے۔
یہ جنگ بندی کا معاہدہ مسئلہ فلسطین کے حتمی حل کے لیے ایک اہم سنگِ میل سمجھا جا رہا ہے۔ پاکستان سمیت مسلم ممالک نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت پہلے ہی واضح کر دی ہے اور ان کا مؤقف ہے کہ فلسطینیوں کو آزاد اور خودمختار ریاست دیے بغیر مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔ اس معاہدے کو مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے قیام کی راہ ہموار کرنے میں مددگار قرار دیا جا رہا ہے۔
حماس نے غزہ میں جنگ بندی کا اعلان کردیا
غزہ کی صورتحال میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں حماس نے باقاعدہ طور پر جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے اس پر عمل درآمد بھی شروع کر دیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی
تاہم، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ جاری ہے۔ اسرائیل نے تاحال جنگ بندی کے نفاذ میں تاخیر کرتے ہوئے اس کا وقت آگے بڑھا دیا ہے۔ نیتن یاہو کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کا حتمی فیصلہ ان کی اجازت سے مشروط ہے، جس کے بعد ہی مکمل جنگ بندی نافذ کی جائے گی۔
غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کا انخلا؛ تل ابیب کی سڑکوں پر جشن
دوسری جانب، غزہ سے اسرائیلی افواج کا انخلا شروع ہو چکا ہے، جس پر تل ابیب سمیت کئی اسرائیلی شہروں میں عوام کی جانب سے جشن منایا گیا۔
اطلاعات کے مطابق حماس کی قید میں موجود 20 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اتوار یا پیر کے روز متوقع ہے، جو اس معاہدے کے اہم نکات میں شامل ہے۔
Catch all the دنیا News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.