ہفتہ، 11-اکتوبر،2025
جمعہ 1447/04/18هـ (10-10-2025م)

حماس کے سنیئر رہ نما امن معاہدے کی تفصیلات سامنے لے آئے

09 اکتوبر, 2025 17:00

رہنما حماس اسامہ حمدان نے شرم الشیخ میں اسرائیل کے ساتھ غزہ امن معاہدے کی تفصیلات بتادیں۔

معاہدے کے تحت اسرائیلی فوج غزہ شہر، شمالی علاقوں، رفح اور خان یونس خالی کردے گی۔5 سرحدی گزرگاہوں سے یومیہ 600 ٹرک غزہ میں داخل ہوں گے۔ انھوں نے واضح کیا کہ قیدیوں کا تبادلہ صرف اسی صورت میں ہوگا جب جنگ کے خاتمے کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔

اسامہ حمدان کا قطری نشریاتی ادارے سے بات چیت میں کہنا تھا کہ فریقین میں ہونے والا معاہدہ جنگ کے مکمل خاتمے کا معاہدہ ہے، عالمی برادری کو اسرائیل کے رویے پر نظر رکھنی چاہیے تاکہ وہ معاہدے پر عمل درآمد کرے۔

اسرائیل اور حماس معاہدے کے بنیادی نکات

غزہ میں جنگ کا مکمل خاتمہ ہوگا۔

جنگی بندی اسرائیلی کابینہ کی منظوری کے بعد ہوگی۔

قیدیوں کا تبادلہ معاہدےکے باقاعدہ اعلان کے بعد ہوگا۔

ثالثوں نے جنگ بندی کے باضابطہ اعلان کا اختیار امریکا کو دیا ہے۔

اسرائیلی فوج کو غزہ شہر، شمالی علاقوں، رفح اور خان یونس سے انخلا کرنا ہوگا۔

5 سرحدی گزرگاہوں سے یومیہ 600 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوں گے۔

امدادی سامان کی تقسیم کی نگرانی غزہ ہیومینیٹرین فاؤنڈیشن کے بجائے بین الاقوامی ادارے کریں گے۔

فلسطینی دھڑوں نے غزہ کا انتظام سنبھالنے کیلئے 40 نام پیش کردیے۔

حماس کے رہنما نے واضح کیا کہ قیدیوں کا تبادلہ صرف اسی صورت میں ہوگا جب جنگ کے خاتمے کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔ معاہدے کی بنیادی شق غزہ پر جنگ کا خاتمہ ہے اور ثالثوں نے یقین دہانی کرائی کہ اسرائیل معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ثالثوں نے جنگ بندی کے باضابطہ اعلان کا اختیار امریکا کو دیا ہے، معاہدے کے تحت 250 عمر قید یافتہ قیدیوں اور غزہ کے 1700 قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، تمام اہم فلسطینی قیدی رہنماؤں کے نام رہائی کے لیے جمع کرائی گئی فہرست میں شامل کیے گئے ہیں۔

انھوں ںے بتایا کہ معاہدے کا پہلا مرحلہ فلسطینی عوام کے سب سے اہم مطالبے، غزہ پر جارحیت کے خاتمے، کو پورا کرے گا۔

اسامہ حمدان نے التلفزیون العربی سے گفتگو میں کہا کہ معاہدے کے مطابق قابض فوج کو غزہ شہر، شمالی علاقے، رفح اور خان یونس سے انخلا کرنا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ ہم کسی صورت قابض اسرائیل کو اپنے معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔

اسامہ حمدان کا کہنا تھا کہ فلسطینی دھڑوں نے غزہ کی پٹی کا انتظام سنبھالنے کے لیے 40 ناموں پر مشتمل ایک تجویز پیش کی ہے، اور غزہ کا انتظام اسرائیلی مداخلت سے پاک، صرف قومی فلسطینی شخصیات کے ہاتھ میں ہونا چاہیے۔

Catch all the دنیا News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔