ہفتہ، 11-اکتوبر،2025
ہفتہ 1447/04/19هـ (11-10-2025م)

اسرائیل نے کس مقبول ترین فلسطینی رہ نما کی رہائی سے انکار کردیا؟

11 اکتوبر, 2025 20:43

اسرائیل نے فلسطین میں انتہائی مقبول ترین رہنما مروان برغوتی کی رہائی کے مطالبے کو مسترد کردیا۔

 

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس کا عسکری ونگ اسرائیلی یرغمالیوں کو فلسطینی قیدیوں کے بدلے واپس کرے گا۔

 

اسرائیل نے دیگر ایسے ہائی پروفائل قیدیوں کی رہائی کو بھی مسترد کر دیا ہے جن کا حماس طویل عرصے سے مطالبہ کرتی آئی ہے۔

فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ اسرائیلی حکومت کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری کی گئی تقریباً 250 قیدیوں کی فہرست حتمی ہے یانہیں۔

 

حماس کے سینئر عہدے دار موسیٰ ابو مرزوق نے عرب ٹی وی کو  بتایا کہ اُن کی تنظیم مروان برغوتی اور دیگر اعلیٰ شخصیات کی رہائی پر اصرار کرتی ہے اور وہ ثالثوں سے اس پر بات چیت کر رہے ہیں۔

 

اسرائیل فلسطین کے معروف رہنما مراون برغوتی کو دہشت گرد رہ نما کے طور پر دیکھتا ہے۔ وہ سال 2004 میں اسرائیل میں حملوں کے سلسلے میں پانچ افراد کی ہلاکت کے مجرم ٹھہرائے جانے کے بعد عمرقید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

 

بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل ایک اور وجہ سے برغوتی سے خوف زدہ ہے اور وہ یہ ہے کہ اسرائیل کے خلاف مسلح مزاحمت کی حمایت کے باوجود وہ دو ریاستی حل کے حامی ہیں۔

 

برغوتی فلسطینیوں کو اکٹھا کرنے والی ایک طاقتور شخصیت ہوسکتے ہیں۔ کچھ فلسطینی اُن کو اپنے نیلسن منڈیلا کے طور پر دیکھتے ہیں۔

 

غزہ میں جمعے سے نافذ ہونے والی جنگ بندی اور اسرائیلی فوجیوں کے پیچھے ہٹنے کے بعد حماس کو پیر تک تقریباً 20 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنا ہے۔

 

اسی طرح اسرائیل کی جیلوں میں سزا کاٹنے والے تقریباً 250 فلسطینیوں کے علاوہ غزہ سے گزشتہ دو برس میں پکڑے گئے اور بغیر کسی الزام کے قید کیے گئے تقریباً 1700 فلسطینیوں کی بھی رہائی ہوگی۔

 

اسرائیل اپنی قید میں موجود فلسطینیوں کو دہشت گرد کے طور پر دیکھتا ہے، جن میں سے کچھ اُس کے مطابق خودکش دھماکوں میں ملوث ہیں جبکہ بہت سے فلسطینی اسرائیل کے زیرِحراست ہزاروں افراد کو سیاسی قیدی یا عشروں سے فوجی قبضے کے خلاف مزاحمت کرنے والے آزادی پسندوں کے طور پر دیکھتے ہیں۔

 

اسرائیل بہت سے ایسے فلسطینیوں کو رہا کرے گا جن کو 20 برس سے قید رکھا گیا۔

 

ایک قیدی جسے رہا کیا جائے گا وہ عیاد ابو الرب ہے، جو اسلامی جہاد کمانڈر ہے جن پر الزام ہے کہ 2003-2005 کے دوران اسرائیل میں خودکش بم دھماکوں کا منصوبہ بنایا تھا جس میں 13 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

 

رہائی پانے والے سب سے معمر اور طویل عرصہ قید گزارنے والے 64 سالہ سمیر ابو نعمہ ہیں، جو الفتح کے رکن ہیں جنھیں 1986 میں مغربی کنارے سے گرفتار کیا گیا تھا اور دھماکا خیز مواد نصب کرنے کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔ سب سے کم عمر محمد ابو قتیش ہے، جو 16 سال کا تھا جب اسے 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے چاقو مارنے کی کوشش کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔

مروان برغوتی حماس کی حریف سیاسی تنظیم فتح کے رہنما ہیں اور عسکری تنظیم ماضی میں بھی اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے اُن کی رہائی کا مطالبہ کرتی آئی ہے۔ تاہم اسرائیل نے ہمیشہ ان مطالبات کو مسترد کیا ہے۔

 

اسرائیل کو خوف ہے کہ مروان برغوتی کی رہائی سے وہ تاریخ دہرائی جا سکتی ہے جو حماس کے رہنما یحیٰی سنوار نے لکھی۔ سنوار نے اسرائیل کی جیل میں طویل عرصہ قید کاٹی اور سنہ 2011 میں قیدیوں کے تبادلے میں رہا کرائے گئے۔

Catch all the دنیا News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔