مودی کے فاشسٹ دور میں ہندوتوا راج مسلط، تعلیمی ادارے بھی غیر محفوظ

مودی کے فاشسٹ دور میں ہندوتوا راج مسلط، تعلیمی ادارے بھی غیر محفوظ
بھارت میں وزیراعظم نریندر مودی کے دورِ حکومت میں ہندوتوا نظریے کا تسلط مزید مضبوط ہوگیا، فاشسٹ مودی حکومت نے اقلیتوں، خصوصاً مسلمانوں کی آزادیِ رائے کو جرم بنا دیا ہے۔
آر ایس ایس کے زیرِ اثر تعلیمی ادارے انتہا پسندی کے گڑھ بنتے جا رہے ہیں، جنسی ہراسانی کے ملزم پروفیسروں کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) کے طلباء سراپا احتجاج ہیں۔
پونڈیچری یونیورسٹی میں احتجاج کے دوران پولیس نے ایس ایف آئی کے طلباء پر تشدد کیا اور متعدد طلباء کو گرفتار کرلیا، تنظیم کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے خواتین طلبہ سے بدسلوکی بھی کی۔
ایس ایف آئی نے انکشاف کیا ہے کہ یونیورسٹی میں جنسی ہراسانی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور ملوث اساتذہ تاحال اپنے عہدوں پر برقرار ہیں، ڈاکٹر مدھوائیہ اور ڈاکٹر شیلندر سنگھ پر 16 سے زائد طلباء نے سنگین الزامات عائد کیے ہیں، تاہم یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے ضابطے کے باوجود ایک سال سے زیادہ عرصہ گزرنے کے بعد بھی تحقیقات مکمل نہیں ہو سکیں۔
دہلی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کرنے والے مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے طلباء پر بھی انتہا پسند تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (ABVP) کے کارکنوں نے حملہ کیا، مقامی افراد اور دہلی پولیس نے مل کر فلسطین کے حق میں احتجاج کرنے والے طلباء پر لاٹھی چارج کیا۔
پنجاب یونیورسٹی کے نائب صدر اشمیت سنگھ کے مطابق، یونیورسٹیوں میں پروفیسروں سے لے کر وائس چانسلرز تک کی تقرریاں آر ایس ایس کی منظوری سے ہوتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق مودی حکومت کے دور میں بی جے پی اور آر ایس ایس نے بھارت کے تعلیمی اداروں سمیت بیشتر ریاستی اداروں پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے، طلباء پر پولیس تشدد مودی حکومت کے فاشسٹ چہرے اور اقلیت دشمن پالیسیوں کا کھلا ثبوت ہے۔
Catch all the دنیا News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.