برطانیہ جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر آگئی

Big news has come for Pakistanis eager to go to the UK
برطانیہ نے امیگریشن اور اسٹوڈنٹ ویزا پالیسی میں اہم اور سخت تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے۔ یہ تبدیلیاں 14 اکتوبر 2025 کو برطانوی پارلیمان میں پیش کی گئیں۔ ان پالیسیوں کا اطلاق سال 2027 سے ہوگا۔
نئی پالیسی کے مطابق برطانیہ آنے والے تمام تارکین وطن کو اب انگریزی زبان کا اعلیٰ معیار ثابت کرنا ہوگا۔ انہیں اے لیول کے برابر انگریزی ٹیسٹ پاس کرنا پڑے گا۔ اس امتحان میں بولنے، سننے، پڑھنے اور لکھنے کی صلاحیت کا جائزہ لیا جائے گا۔ یہ ٹیسٹ صرف ہوم آفس سے منظور شدہ ادارے ہی لے سکیں گے۔
برطانوی وزیر داخلہ شبانہ محمود نے کہا ہے کہ یہ اقدام معاشرے میں بہتر انضمام کے لیے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو افراد برطانیہ آنا چاہتے ہیں، انہیں زبان سیکھنا ہوگی اور معاشرے میں مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔
نئی پالیسی میں اسٹوڈنٹ ویزا پر آنے والے غیر ملکی طلبہ کے لیے بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ پوسٹ اسٹڈی ورک ویزا کی مدت دو سال سے کم کر کے 18 ماہ کر دی گئی ہے۔ یہ قانون یکم جنوری 2027 سے نافذ ہوگا۔ ہوم آفس کے مطابق بیشتر غیر ملکی طلبہ اس مدت میں مضمون سے متعلق نوکری حاصل نہیں کر پاتے، اس لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ 2025-26 کے تعلیمی سال سے غیر ملکی طلبہ کو اپنی مالی خودمختاری ظاہر کرنے کے لیے زیادہ رقم دکھانا ہوگی۔ مقصد یہ ہے کہ وہ برطانیہ کے وسائل پر انحصار نہ کریں۔
برطانوی حکومت نے ہنرمند غیر ملکی ملازمین کو بھرتی کرنے والے آجرین پر امیگریشن اسکلز چارج میں بھی 32 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔ اس اضافے سے حاصل ہونے والی رقم مقامی ورک فورس کی تربیت پر خرچ کی جائے گی۔
امیگریشن پالیسی کی وائٹ پیپر کے مطابق ہائی پوٹینشل انفرادی روٹ کو وسعت دی گئی ہے۔ اب دنیا کی 100 بہترین جامعات کے گریجویٹس برطانیہ میں کام کرنے کے اہل ہوں گے۔ ہر سال 8,000 افراد کو اس اسکیم کے تحت برطانیہ آنے کی اجازت دی جائے گی۔
اسی طرح باصلاحیت طلبہ کو اسٹوڈنٹ ویزا سے انوویٹر فاؤنڈر روٹ میں منتقل ہو کر اپنا اسٹارٹ اپ قائم کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ جبکہ گلوبل ٹیلنٹ ویزا میں فلم سازی، تحقیق، ڈیزائن اور آرکیٹیکچر کے شعبوں میں مزید آسانیاں دی جائیں گی۔
اسی دوران برطانیہ نے بوٹسوانا کے شہریوں پر ویزا کی نئی شرط بھی عائد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ 14 اکتوبر کی سہ پہر 3 بجے سے نافذ ہوا۔ ہوم آفس کے مطابق بوٹسوانا سے آنے والے کئی افراد نے سیاحتی ویزا پر آ کر پناہ کی درخواستیں دینا شروع کر دی تھیں، جسے نظام کے غلط استعمال کے طور پر دیکھا گیا۔
یہ تمام اقدامات برطانوی حکومت کے اس نئے وژن کا حصہ ہیں جس کے تحت ایک منظم، منصفانہ اور منتخب امیگریشن نظام تیار کیا جا رہا ہے، تاکہ صرف اہل اور ہنر مند افراد کو داخلے کا موقع دیا جائے۔
Catch all the دنیا News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.