ہفتہ، 25-اکتوبر،2025
ہفتہ 1447/05/03هـ (25-10-2025م)

مودی سرکار کا انتخابی فراڈ بے نقاب، کرناٹک ووٹ چوری اسکینڈل پر ایس آئی ٹی رپورٹ نے تہلکہ مچا دیا

25 اکتوبر, 2025 09:15

بھارت میں وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں ووٹر لسٹوں میں بڑے پیمانے پر ہیراپھیری اور منظم انتخابی دھاندلی کا انکشاف ہوا ہے۔

خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) کی رپورٹ نے 2023 کے کرناٹک انتخابات سے قبل ووٹ چوری اسکینڈل کی تفصیلات سامنے لاتے ہوئے مودی حکومت اور الیکشن کمیشن کے گٹھ جوڑ کا پردہ فاش کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق 75 موبائل نمبرز کے ذریعے الیکشن کمیشن پورٹل پر جعلی اکاؤنٹس بنا کر ہزاروں جھوٹی درخواستیں جمع کرائی گئیں، ضلع کالبرگی میں قائم ایک ڈیٹا سینٹر سے لیپ ٹاپس، کمپیوٹرز اور دستاویزات برآمد ہوئیں جنہیں ووٹر لسٹ میں ردوبدل کے لیے استعمال کیا گیا۔

تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ الند اسمبلی حلقے میں ہر ووٹر کو حذف کرنے کی جعلی درخواست پر 80 روپے فی ووٹ ادا کیے گئے۔

بی جے پی رہنما سبھاش گٹیدار، ہرشنند اور سنتوش کے گھروں سے 7 لیپ ٹاپس اور اہم ثبوت ضبط کر لیے گئے۔

ایس آئی ٹی رپورٹ کے مطابق، دسمبر 2022 سے فروری 2023 کے درمیان کل 6,018 جعلی درخواستیں الیکشن کمیشن کو جمع کرائی گئیں، جن کے عوض مجموعی طور پر 4.8 لاکھ روپے کی ادائیگیاں ہوئیں، دلچسپ بات یہ ہے کہ 6 ہزار میں سے صرف 24 ووٹرز نے اپنی درخواستیں خود دی تھیں۔

کانگریس رہنما راہول گاندھی نے ایس آئی ٹی رپورٹ کو اپنے "ووٹ چوری” کے الزامات کی تصدیق قرار دیا، جبکہ پارٹی ترجمان پون کھیرا نے کہا کہ "بی جے پی کے دور میں 80 روپے فی ووٹر پر جمہوریت کی بولی لگائی جا رہی ہے۔”

پون کھیرا کے مطابق ووٹر لسٹ میں یہ ہیراپھیری ایک منظم اور فنڈڈ مہم کا حصہ تھی جس کے ذریعے الیکشن کمیشن کے ساتھ ملی بھگت سے انتخابی نتائج کو متاثر کیا گیا۔

سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایس آئی ٹی رپورٹ نے مودی حکومت کے انتخابی نظام پر اثرانداز ہونے کے منصوبے کو بے نقاب کر دیا ہے جو بھارت میں جمہوریت کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔

Catch all the دنیا News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔