نیویارک: ہفتے کے روز امریکہ میں نیو یارک سٹی کے میئر اور نیوجرسی کے گونر کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کا آغاز ہو گیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق نیویارک سٹی میں ووٹرز تین امیدواروں کے درمیان انتخاب کر رہے ہیں جس میں ڈیموکریٹ زوہرن ممدانی، ریپبلکن کرٹس سلِوا، اور سابق نیویارک گورنر اینڈریو کومو جو بطور آزاد امیدوار میدان میں ہیں۔
موجودہ میئر ایرک ایڈمز بھی ابتدائی طور پر امیدوار تھے مگر پچھلے ماہ دوڑ سے دستبردار ہو گئے اور بعد میں کومو کی حمایت کا اعلان کیا۔
نیو جرسی میں گورنر کی نشست کے لیے مقابلہ ریپبلکن ریاستی اسمبلی ممبر جیک سیاتاریلی اور ڈیموکریٹک کانگریس رکن میکی شیریل کے درمیان ہے۔
نیویارک نے 2019 میں قبل از وقت ووٹنگ کا نظام متعارف کرایا تھا، جو خاصا مقبول ہو چکا ہے۔ جون میں ہونے والے میئر کے پرائمری الیکشن میں تقریباً 35 فیصد ووٹ قبل از وقت ڈالے گئے۔ نیو جرسی نے 2021 میں یہ نظام اپنایا۔
یہ دونوں "آف ایئر” انتخابات — جو ہمسایہ ریاستوں میں ہو رہے ہیں — سیاسی ماہرین کی گہری توجہ کا مرکز ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان نتائج سے ڈیموکریٹک پارٹی کے مستقبل کے رجحان کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے، خصوصاً جب وہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی پالیسیوں کے خلاف تیاری کر رہی ہے۔
راٹگرز یونیورسٹی کی سیاسی تجزیہ کار ایشلے کونِنگ کے مطابق “نیویارک سٹی کا انتخاب ممدانی اور کومو کے درمیان ترقی پسند اور روایتی دھڑے کی کشمکش کو ظاہر کرتا ہے، جبکہ نیو جرسی میں ڈیموکریٹس معتدل امیدوار میکی شیریل پر انحصار کر رہے ہیں تاکہ وہ عوام کے وسیع طبقے کو متوجہ کر سکیں۔”
ممدانی، جو اپنی ترقی پسند پالیسیوں کے لیے جانے جاتے ہیں، نے مفت بچوں کی دیکھ بھال، عوامی بسوں کا مفت سفر، اور تقریباً 10 لاکھ کرایہ داروں کے لیے کرایہ منجمد کرنے جیسے وعدوں سے لبرل ووٹروں کی حمایت حاصل کی ہے۔
کومو نے ممدانی کے منصوبوں کو "غیر حقیقی اور حد سے زیادہ مہنگا” قرار دیا ہے اور اپنی سابق گورنر کی حیثیت سے تجربے کو اجاگر کیا ہے۔ وہ 2021 میں جنسی ہراسانی کے الزامات کے بعد عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔
الیکشن کے دوران ممدانی کو اسرائیل پر تنقید کے باعث تنازع کا سامنا بھی رہا۔ انہوں نے غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو "نسل کشی” قرار دیا، جس پر کومو اور سلِوا نے انہیں "یہود مخالف بیانیہ” پھیلانے کا الزام دیا۔ ممدانی کو اسلام مخالف تبصروں کا بھی سامنا رہا مگر وہ اپنی ترقی پسند مہم پر قائم ہیں۔
نیو جرسی میں شیریل اور سیاتاریلی کے درمیان بحث زیادہ تر وفاقی پالیسیوں، ٹرمپ کی سیاست، اور ریاست میں بلند اخراجات کے گرد گھوم رہی ہے۔ ان میں سے جو بھی جیتے گا، وہ موجودہ گورنر فل مرفی کی جگہ لے گا، جو دوبارہ الیکشن نہیں لڑ سکتے۔
اسی دوران، ورجینیا میں بھی قبل از وقت ووٹنگ شروع ہو گئی ہے، جہاں ایبیگیل اسپینبرگر (ڈیموکریٹ) اور ونسوم ایرل سیئرز (ریپبلکن) کے درمیان مقابلہ ہے۔ کامیاب امیدوار ورجینیا کی پہلی خاتون گورنر ہوں گی۔
خیال رہے کہ نیویارک اور نیو جرسی میں قبل از وقت ووٹنگ 2 نومبر تک جاری رہے گی، جبکہ تینوں ریاستوں میں باضابطہ الیکشن ڈے 4 نومبر کو ہوگا۔