آکسفورڈ یونیورسٹی، پاک بھارت مباحثہ پاکستانی طلبا نے دو تہائی اکثریت سے جیت لیا
At Oxford University, Pakistani students won the Pakistan-India debate with a two-thirds majority
آکسفورڈ یونیورسٹی میں ہونے والا پاک بھارت مباحثہ پاکستانی طلبا نے دو تہائی اکثریت سے جیت لیا ہے۔
آکسفورڈ یونین کے مباحثے میں بھارت نے اپنی اصل ہائی پروفائل ٹیم واپس لے کر جے سائی دیپک، پنڈت ستیش شرما اور دیورچن بنرجی پر مشتمل کم درجے کا نیا پینل میدان میں اتارا۔
بھارت کے “سیکنڈ الیون” کے مقابلے میں پاکستان نے سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس، سابق وزیر خارجہ اور ہائی کمشنر کی جگہ آوکسفورڈ کے پاکستانی طلبہ کو سامنے لانے کا فیصلہ کیا۔
آوکسفورڈ یونین میں پاکستانی طلبہ موسیٰ ہراج، اسرار خان کاکڑ اور احمد نواز خان نے بھارت کے نئے سولائزیشنل و “دھارمک” پینل کو منطق اور دلائل سے شکست دی۔
ووٹنگ میں پاکستانی موقف کو دو تہائی اکثریت سے کامیابی ملی، یعنی بھارت ہمارے اسٹوڈنٹ پینل سے بھی دلائل کی جنگ نہ جیت سکا۔
🇵🇰106 vs 🇮🇳50
Victory for Pakistan narrative at the Oxford union debate against India. At the Oxford Union, Pakistani students Musa Haraj, Israr Khan Kakar, and Ahmed Nawaz Khan defeated India’s panel through logic and arguments. pic.twitter.com/Akw09qGRpw— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) November 28, 2025
یہ نتائج ثابت کرتے ہیں کہ جہاں بھارت میڈیا اسٹوڈیوز میں شور مچاتا ہے وہاں حقیقی علمی مباحثے میں پاکستانی نوجوان بھی بھارتی نظریہ سازوں پر بھاری ہیں۔
گزشتہ روز بھارتی اعلیٰ سطحی مقررین جنرل نروا نے، ڈاکٹر سبرامنیَم سُوامی اور سچن پائلٹ نے مباحثے سے انکار کر کے آکسفورڈ یونین کو مشکل میں ڈال دیا تھا۔
اصل پینل کے انکار کے بعد بھارت نے چند نسبتاً غیر معروف مقررین کو آگے کیا جو پاکستان کی مجوزہ ٹیم کے ہم پلہ نہ تھے۔
پاکستان نے بڑی فراخ دلی سے جواب میں اپنے ہیوی ویٹس کو بٹھا کر آوکسفورڈ کے پاکستانی طلبہ کو پورے اعتماد کے ساتھ نمائندگی دی۔
بھارت کے نئے پینل میں جے سائی دیپک اور پنڈت ستیش شرما جیسے سولائزیشنل و مذہبی بیانیہ ساز شامل تھے، مگر طلبہ نے ان کے “پاپولزم بطور سیکیورٹی پالیسی” کو اعداد و شمار اور قانون کی روشنی میں بے نقاب کیا۔
آوکسفورڈ یونین میں بھارتی ممبران کی عدداً برتری کے باوجود طلبہ نے دو تہائی ووٹ سے قرار داد کے حق میں فیصلہ لے کر بیانیہ میدان میں پاکستان کو واضح برتری دلائی۔
آکسفورڈ یونیورسٹی جیسے عالمی تعلیمی فورم پر پاکستانی نوجوانوں کی یہ کامیابی ثبوت ہے کہ پاکستان کا فکری و اخلاقی کیس مضبوط اور بااعتماد ہے۔
بھارت کی جانب سے پہلے ہائی پروفائل انکار اور پھر کمزور متبادل پینل کے باوجود بھی شکست آکسفورڈ یونین اور جامعہ آکسفورڈ کے لیے بھارتی بیانیے کی کمزوری کا واضح اشارہ ہے۔
پاکستان نے ثابت کیا کہ ہمارا بیانیہ شخصیات کے قد سے نہیں، دلیل، قانون اور زمینی حقائق سے قوت پاتا ہے۔
Catch all the دنیا News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.










