بنگلادیش میں انقلابی طالبعلم کے قتل پر بھارت مخالف مظاہرے، عوامی لیگ کے دفاتر نذر آتش

Violence erupts in Bangladesh after wounded youth leader dies
ڈھاکا: بنگلادیش میں نوجوان انقلابی طالبعلم رہنما شریف عثمان ہادی کے قتل کے بعد ملک بھر میں شدید احتجاج شروع ہو گیا ہے۔ مختلف شہروں میں بھارت مخالف مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
دارالحکومت ڈھاکا میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے اور عوامی لیگ اور بعض میڈیا اداروں کے دفاتر کو نذر آتش کر دیا۔ مظاہرین نے اہم سڑکیں بند کر دیں جبکہ سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں۔
Angry crowds set fire to the headquarters of Bangladesh’s leading English-language newspaper, The Daily Star, in Dhaka tonight, amid heightened political tensions following the killing of Bangladeshi youth leader Osman Hadi.
The building’s ground floor was set ablaze, forcing… pic.twitter.com/iRidAvcJHt
— 5Pillars (@5Pillarsuk) December 18, 2025
احتجاج کے دوران مظاہرین نے عثمان ہادی کے حق میں نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ ان کے قتل میں ملوث افراد کو فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ انصاف کی فراہمی تک احتجاج جاری رکھا جائے گا۔
بنگلادیش کے شہر راجشاہی میں بھی صورتحال کشیدہ رہی، جہاں مظاہرین کی جانب سے ملک کے بانی شیخ مجیب الرحمان کی رہائش گاہ کو آگ لگانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
حکام کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے تاکہ صورتحال کو قابو میں رکھا جا سکے۔ حساس علاقوں میں اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
عثمان ہادی جولائی میں سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کا باعث بننے والی طلبہ تحریک کے اہم رہنما تھے۔ وہ طلبہ رہنماؤں کی جانب سے قائم کیے گئے سیاسی پلیٹ فارم ’’انقلاب منچہ‘‘ کے ترجمان بھی تھے۔
حکام کے مطابق عثمان ہادی کو گزشتہ جمعے ڈھاکا میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے شدید زخمی کیا تھا۔ انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ابتدائی آپریشن کے بعد مزید علاج کے لیے ہفتے کے روز سنگاپور منتقل کیا گیا۔ تاہم وہ دورانِ علاج جانبر نہ ہو سکے۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور مشتبہ طور پر بھارت کی سرحد سے غیرقانونی طور پر بنگلادیش میں داخل ہوئے اور واردات کے بعد بھارت فرار ہو گئے۔ حکام کے مطابق مرکزی ملزم کی شناخت فیصل کریم مسعود جبکہ موٹر سائیکل چلانے والے کی شناخت عالمگیر شیخ کے نام سے ہوئی ہے۔
اب تک اس کیس میں 14 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ گرفتار افراد میں فیصل کریم مسعود کے والد ہمایوں کبیر، والدہ ہاسی بیگم، اہلیہ شاہدہ پروین سمیہ اور بھائی واحد احمد سیپو بھی شامل ہیں۔ تفتیشی اداروں کے مطابق گرفتار افراد سے مزید تفتیش جاری ہے۔
Catch all the دنیا News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.












