ہفتہ، 20-دسمبر،2025
ہفتہ 1447/06/29هـ (20-12-2025م)

بنگلادیش میں طلبہ تحریک کے رہنما شریف عثمان ہادی کوسپرد خاک کردیا گیا

20 دسمبر, 2025 15:55

ڈھاکا میں بنگلادیش کی طلبہ تحریک کے نمایاں رہنما شریف عثمان ہادی کی تدفین کر دی گئی۔

 عثمان ہادی کی عمر 32 برس تھی۔ ان کی نمازِ جنازہ ڈھاکا یونیورسٹی میں ادا کی گئی، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ بنگلادیش کے عبوری سربراہ بھی جنازے میں موجود تھے۔ عثمان ہادی کو بنگلادیش کے قومی شاعر قاضی نذرالاسلام کے پہلو میں سپردِ خاک کیا گیا۔ نمازِ جنازہ ان کے بڑے بھائی مولانا ڈاکٹر ابوبکر صدیق نے پڑھائی۔

بنگلادیشی میڈیا کے مطابق عثمان ہادی ایک سرگرم طالب علم رہنما تھے اور تعلیمی و سماجی مسائل پر آواز بلند کرتے رہے۔ ان کے قتل پر ملک بھر میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ عثمان ہادی کو 12 دسمبر کو ڈھاکا میں نامعلوم نقاب پوش حملہ آوروں نے سر میں گولی ماری تھی۔ حملے کے بعد انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔

عثمان ہادی کی حالت نازک ہونے پر 15 دسمبر کو انہیں علاج کے لیے سنگاپور لے جایا گیا۔ تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے اور دورانِ علاج انتقال کر گئے۔ ان کی موت نے طلبہ، اساتذہ اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو گہرے صدمے میں مبتلا کر دیا ہے۔

بنگلادیشی حکام نے عثمان ہادی کے قتل کا الزام بھارت پر عائد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد ملزمان بھارت فرار ہو گئے تھے۔ بنگلادیش کی وزارتِ خارجہ نے بھارت سے باضابطہ طور پر مطالبہ کیا ہے کہ مشتبہ افراد کو واپس کیا جائے تاکہ انہیں قانون کے مطابق سزا دی جا سکے۔

دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے بھی عثمان ہادی کے قتل پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعے کی فوری، غیرجانبدار اور شفاف تحقیقات کی جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قاتلوں کے خلاف قانونی کارروائی اور مکمل جوابدہی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔

Catch all the دنیا News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔