منگل، 30-دسمبر،2025
پیر 1447/07/09هـ (29-12-2025م)

افغان طالبان رجیم میں صحافیوں پر ظلم و جبر، وحشیانہ تشدد اور گرفتاریاں جاری

29 دسمبر, 2025 09:16

افغانستان میں طالبان کی حکومت کے دوران صحافیوں کے خلاف ظلم و جبر، تشدد اور بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جبکہ آزادیٔ اظہارِ رائے اور انسانی حقوق شدید دباؤ کا شکار ہو چکے ہیں۔

افغان میڈیا کی جانب سے جاری کی گئی 2025 کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں میڈیا پر قدغنیں لگانے اور صحافیوں کو نشانہ بنانے کے 205 واقعات سامنے آئے ہیں، جو طالبان کے آزادیٔ صحافت سے متعلق دعوؤں کی نفی کرتے ہیں۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں سال طالبان کے زیر اقتدار افغانستان میں 2 صحافی قتل کیے گئے جبکہ 3 دیگر شدید زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ صحافیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیوں کے 160 واقعات اور 34 صحافیوں کو حراست میں لینے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق کم از کم 5 افغان صحافی تاحال طالبان کی قید میں ہیں، جنہیں کسی واضح قانونی کارروائی کے بغیر حراست میں رکھا گیا ہے۔

خواتین صحافیوں کی صورتحال کو رپورٹ میں انتہائی تشویشناک قرار دیا گیا ہے، جہاں انہیں عملی طور پر صحافتی سرگرمیوں سے روک دیا گیا ہے اور انہیں دھمکیوں، جبر اور صنفی امتیاز کا سامنا ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ طالبان کے اقتدار کے دوران کم از کم 20 ٹیلی ویژن چینلز بند ہو چکے ہیں جبکہ باقی میڈیا ادارے بھی شدید خطرات میں گھرے ہوئے ہیں۔

انسانی حقوق کے ماہرین کا کہنا ہے کہ افغانستان میں صحافت کو منظم طریقے سے خاموش کرایا جا رہا ہے، جس سے نہ صرف آزادیٔ اظہار بلکہ عوام کے معلومات تک رسائی کا حق بھی بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔

Catch all the دنیا News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔