یمن نے امریکی بحری جہاز کو بحیرہ احمر سے بھاگنے پر مجبور کر دیا

یمن نے امریکی بحری جہاز کو بحیرہ احمر سے بھاگنے پر مجبور کر دیا
تہران: یمنی فورسز کے حملے سے امریکی طیارہ بردار جہاز شمالی بحیرہ احمر چھوڑنے پر مجبور ہو گیا۔
گروپ کے فوجی ترجمان یحیی سریع نے کہا کہ جنگجوؤں نے شمالی بحیرہ احمر میں یو ایس ایس ہیری ٹرومین طیارہ بردار بحری جہاز اور متعدد بحری جہازوں کو متعدد کروز میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا۔
یمن کے حوثی باغیوں نے جمعے کے روز بحیرہ احمر میں ایک امریکی طیارہ بردار بحری جہاز پر ایک اور حملے کا اعلان کیا ہے۔
فوجی ترجمان یحیٰ سریع نے دعویٰ کیا کہ اس حملے نے یو ایس ایس ہیری ٹرومین طیارہ بردار بحری جہاز کی طرف سے یمن پر ایک نئے حملے کو ناکام بنا دیا اور اسے شمالی بحیرہ احمر چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔
مزید پڑھیں:اسرائیل کے یمن کے حوثی باغیوں کی فوجی تنصیبات پر حملے
یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے بحیرہ احمر میں امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کے ساتھ 9 گھنٹے تک لگاتار جھڑپ کی خبر دی تاہم بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سریع نے ہفتے کی شب ایک بیان میں بتایا کہ ملک کی مسلح افواج نے بحیرہ احمر میں USS ہیری ٹرومین کیساتھ 5 ویں بار مقابلہ کیا۔
یحییٰ سریع نے کہا کہ "9 گھنٹے تک جاری رہنے والی اس لڑائی میں شمالی بحیرہ احمر میں امریکی جہاز کو کروز میزائلوں اور ڈرون سے نشانہ بنایا گیا”۔
انہوں نے اس آپریشن کی کامیابی اور بحیرہ احمر کے شمالی حصے سے امریکی جہاز کے فرار ہونے کا اعلان کیا۔
یحیی سریع نے واضح کیا کہ غزہ پٹی میں صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کے جرائم بند ہونے اور علاقے کا محاصرہ ختم ہونے تک یمنی مسلح افواج کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔
Catch all the Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.