جنگ بندی معاہدہ؛ نیتن یاہو کے حماس پر الزامات! راہ فرار کی کوشش

سیاسی وجوہات کی وجہ سے نیتن یاہو جنگ ختم نہیں کرنا چاہتا (فوٹو: فائل)
غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیلی کابینہ کو آج اس معاہدے کی منظوری دینی تھی تاہم اب تک کابینہ نے جنگ بندی معاہدے کی منظوری نہیں دی۔
عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ کے باعث جنگ بندی کیلئے راضی ہونیوالے قابض صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو کی کابینہ کی میٹنگ ابتک نہیں ہوسکی ہے اور اس حوالے سے مزاحمتی تحریک پر معاہدے سے پیچھے ہٹنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔
حماس کے ایک رہنما نے غیر ملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حماس جنگ بندی سے متعلق اپنی باتوں پر قائم ہے۔
اس سے قبل جنگ بندی اعلان کے بعد اسرائیلی حکومتی اتحاد میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے تھے اور نیتن یاہو کے انتہائی دائیں بازو کے اتحادیوں نے حکومت سے الگ ہونے کی دھمکی دی تھی کس کے باعث انکی حکومت گر سکتی ہے۔
غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے میں اسرائیلی حکومت کی حیران کن لچک سے دائیں بازو انتہا پسند جماعتوں میں پریشانی کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ صہیونی حکومت ٹرمپ کو ناراض نہیں کرنا چاہتی تو دباؤ کا شکار ہے اور الزام حماس پر عائد کررہی ہے تاکہ فلسطینیوں کے قتل عام جواز مل سکے۔
یہ خبر بھی سامنے آئی ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کیلئے نمائندے اسٹیون وٹکوف کے نیتن یاہو پر براہ راست دباؤ کے بعد ممکن ہوا۔
دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیلی حملے تاحال جاری ہیں اور سیز فائر اعلان کے بعد اب تک اسرائیلی حملوں میں 70 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
ادھر 7 اکتوبر 2023 سے جاری غزہ جنگ میں ابتک تقریباً 64 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ وزارت صحت کے مطابق یہ تعداد 46 ہزار ہے۔
Catch all the Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.