حماس تمام شرائط تسلیم کرے پھر غزہ میں جنگ بندی ہوگی! اسرائیل کی نئی چال

جنگ بندی مذاکرات؛ حماس کی 3 شرائط کیا ہیں؟ (فوٹو: فائل)
قابض صہیونی ریاست کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اقتدار بچانے کیلئے جنگ بندی معاہدے سے پیچھے ہٹنے کا نیا منصوبہ بنالیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اسوقت تک نہیں ہوگی جب تک مزاحمتی تنظیم حماس صہیونیوں کی تمام شرائط قبول نہیں کر لیتی۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے پر صہیونی کابینہ کی دائیں بازو کی جماعتوں نے نیتن یاہو سے معاہدے پر عملدرآمد پر انہیں دھمکی دی ہے کہ وہ حکومت سے الگ ہوجائیں گے، جس سے انکی حکومت گرنے کا خدشہ ہے۔
نیتن یاہو نے اپنے ہی بھیجے گئے وفد کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی پیشکش کو ٹھکرا دیا ہے جس سے 15 ماہ سے جاری جنگ میں ابتک 64 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ سرکاری اعلامیے کے مطابق یہ تعداد 45 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔
اسرائیل وزیراعظم نے گزشتہ روز قطر اور ثالثوں سامنے مانے گئے مطالبات کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے اور زور دینےکی کوشش کی ہے مزاحمتی تنظیم حماس سے اپنی تمام شرائط منوائی جاسکیں۔
نیتن یاہو نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ حماس نے ثالثوں اور اسرائیل کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے کچھ حصوں سے انکار کر دیا ہے تاکہ آخری لمحات کی رعایتوں سے استفادہ کیا جا سکے، ادھر حماس نے دوٹوک الفاظ میں اسرائیلی وزیراعظم کے بیان کو جھوٹا قرار دیا ہے اور کہا کہ وہ معاہدے پر قائم ہیں۔
قبل ازیں غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیلی کابینہ کو آج اس معاہدے کی منظوری دینی تھی تاہم اب تک کابینہ نے جنگ بندی معاہدے کی منظوری نہیں دی تھی۔
Catch all the Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.