تہران کی سپریم کورٹ میں مسلح شخص کی فائرنگ، 2 ممتاز ججز شہید

ایران؛ سپریم کورٹ کے باہر مسلح شخص کی فائرنگ، 2 ممتاز ججز شہید
تہران: اسلامی جمہوریہ ایران کے شہر تہران کی سپریم کورٹ میں مسلح شخص نے فائرنگ کرکے 2 ممتاز ججوں کو شہید کر دیا۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران میں نامعلوم شخص نے قاتلانہ حملہ کرکے ایرانی سپریم کورٹ کے 2 ممتاز ججوں کو شہید کردیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہفتے کی صبح ایک مسلح شخص نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ججوں پر حملہ کیا۔ حملے کے نتیجے میں سپریم کورٹ کے جج حجت الاسلام رازینی اور حجت الاسلام مغیسہ شہید ہو گئے۔
مزید پڑھیں:ایران اور روس کے مابین اہم معاہدہ طے پاگیا
مزید پڑھیں:ایران بھر میں فلسطینی مزاحمت کی فتح کا جشن، ہزاروں افراد شریک
ذرائع کے مطابق حملہ آور کے خلاف سپریم کورٹ میں نہ کوئی کیس چل رہا ہے اور نہ کسی کیس کا مدعی ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ججوں میں علی رازینی اور محمد مغیثی شامل ہیں، دونوں جج صاحبان قومی سلامتی، جاسوسی اور دہشتگردی سے متعلق کیسز کی سماعت کررہے تھے۔
ایرانی میڈیا کےمطابق فائرنگ کا واقعہ مصروف علاقے تہران اسکوائر پر سپریم کورٹ میں پیش آیا جس میں ایک جج زخمی بھی ہوا ہے جبکہ حملہ آور نے خود کو گولی مار کر اپنی جان لے لی۔
ایرانی میڈیا کا بتانا ہے کہ جج علی رازینی پر 1998 میں بھی قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں ان کی گاڑی میں بم نصب کیا گیا تھا اور وہ اس حملے میں زخمی ہوئے تھے۔
Catch all the Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.