اتوار، 12-اکتوبر،2025
اتوار 1447/04/20هـ (12-10-2025م)

امریکا میں مقیم غیر ملکی جوڑوں کیلئے بُری خبر

21 جنوری, 2025 17:24

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیدائشی شہریت پر پابندی کے انتظامی حکم نامے پر دستخط کر دیے۔

امیگریشن کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی ایک انتظامی حکم نامے پر دستخط کردیے جس کے تحت ایسے نوزائیدہ بچوں کی پیدائشی شہریت ختم کر دی گئی جن کے والدین غیر قانونی طور پر یا عارضی ویزے پر امریکا میں مقیم ہیں۔

یہ حکم اس پر دستخط کے 30 گھنٹوں کے اندر نافذ العمل ہوگا۔

78 سالہ صدر طویل عرصے سے امیگریشن کے سخت ناقد رہے ہیں اور یہ تازہ ترین اقدام امیگریشن پالیسیوں کو سخت کرنے کی کوششوں میں ایک قابل ذکر قدم ہے۔

47 ویں صدر کی حیثیت سے عہدہ سنبھالنے کے بعد ٹرمپ نے فوری طور پر ایگزیکٹو احکامات کا ایک سلسلہ نافذ کیا جس میں تارکین وطن پر سخت پابندیاں، جنوبی سرحد پر فوجی موجودگی میں اضافہ، تارکین وطن کے داخلے اور رہائش کو آسان بنانے کے لئے بنائے گئے پروگراموں میں کٹوتی شامل ہے۔

امریکی آئین کے تحت تاریخی طور پر ملک میں پیدا ہونے والے تمام بچوں کو پیدائشی شہریت دی گئی ہے، قطع نظر اس کے کہ ان کے والدین کی امیگریشن حیثیت کچھ بھی ہو۔

پیدائشی شہریت کو ختم کرنے پر زور دینا قدامت پسندوں کے لئے ایک اہم مسئلہ رہا ہے جن کا استدلال ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کے بچوں کو خود بخود امریکی شہریت نہیں دی جانی چاہئے۔

تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کا فوری طور پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جب تک کہ کانگریس کی جانب سے آئینی ترمیم منظور نہیں کی جاتی اور تین چوتھائی ریاستی مقننہ اس کی منظوری نہیں دیتی۔

اس وقت امریکی سینیٹ میں 47 ڈیموکریٹس اور 53 ری پبلکنز شامل ہیں جبکہ ایوان نمائندگان میں 220 ری پبلکن نشستوں کے مقابلے میں ڈیموکریٹک پارٹی کی 215 نشستیں ہیں۔

امریکی تاریخ میں مثالیں موجود ہیں کہ سپریم کورٹ نے متعدد معاملوں میں پیدائشی شہریت کو برقرار رکھا ہے۔

ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے تناظر میں کئی تنظیمیں پہلے ہی اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کے لیے آگے بڑھ چکی ہیں۔

Catch all the Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔