یرغمالیوں کو کیسے رکھا؟ حماس کے حُسن سلوک پر اسرائیل کو سانپ سونگھ گیا

یرغمالیوں کو حماس نے کن حالات میں رکھا؟ حُسن سلوک پر اسرائیل کو سانپ سونگھ گیا (فوٹو: فائل)
غزہ جنگ بندی معاہدے کے بعد فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے ہاتھوں رہائی پانے والی 3 یرغمالی خواتین نے اسرائیل پہنچنے کے بعد قید کی روداد سنادی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینیوں اور حماس کیخلاف منفی پروپیگڈا کرنیوالی قابض صہیونی ریاست کی تینوں یرغمالی خواتین نے مزاحمتی تحریک کے حُسن سلوک کی تعریف کی جس پر اسرائیلی میڈیا کو سانپ سونگھ گیا۔
رہائی پانے والی خواتین نے بتایا کہ ہمیں زیر زمین سرنگوں میں رکھا گیا جہاں کھانے پینے اور ٹی وی و اخبارات کی سہولیات بھی فراہم کی جا تی رہیں۔
مزید پڑھیں: حماس نے 3 اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 90 فلسطینی رہا کرالیے
اسرائیلی خواتین نے کہا کہ حماس نے ہماری اچھی دیکھ بھال کی اور بیماری کی صورت میں بروقت دوائیں اور علاج معالجہ فراہم کیا۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی مغویوں کو انٹرنیشنل ریڈ کراس کے سپرد کر دیا گیا
حماس کی قید میں رہنے والی اسرائیلی خواتین نے بتایا کہ ہم نے اپنے حق میں ہونے والے مظاہرے بھی ٹی وی پر دیکھے۔ ہم پر حماس نے پابندی نہیں لگائی۔
واضح رہے کہ دو روز قبل 23 سالہ اسرائیلی ڈانسر رومی گونین، 30 سالہ ویٹرنری نرس ڈورون اسٹینبریشر اور 28 سالہ ایملی داماری کو رہا کیا گیا تھا۔
Catch all the Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.