کشمیری مسلمان انسانیت، بھائی چارے اور مذہبی رواداری کی زندہ مثال

کشمیری مسلمان انسانیت، بھائی چارے اور مذہبی رواداری کی زندہ مثال
مقبوضہ کشمیر: کشمیری مسلمان بھارتی فوج کے ظلم وستم کے باوجود بھی انسانیت، بھائی چارے اور مذہبی رواداری کی زندہ مثال بنی رہتی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس ( کے ایم ایس) کے مطابق پلوامہ کے پنگلنہ علاقے میں ہندو خاتون کی آخری رسومات میں مسلمانوں نے شرکت کی۔
کشمیری میڈیا کے مطابق پڑوسی مسلمانوں نے خاتون کی نعش کو نذر آتش کرنے میں مدد کی۔ ہندوخاتون رانی جی کی موت کے بعد مسلمان مردوں نے انکے گھر پہنچ کر غم میں شریک ہوئے۔
مزید پڑھیں:مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیری خواتین جنسی زیادتی کا شکار
مقامی ہندو خاندان کے رکن شیام لال کا کہنا ہے کہ مسلمانوں نے ہمیشہ خاندان کا ساتھ دیا اور ہر موقع پر مدد فراہم کی، جب بھی ان کے ہاں خوشی یا غم کا موقعہ ہوتا ہے تو محسوس نہیں ہوتا کہ یہ تقریب ہندو گھر میں یا مسلم کنبے میں منعقد ہو رہی ہے۔
مسلمانوں نے 1990 کی دہائی میں بھی پنڈت خاندانوں کے ساتھ بھائی چارے کو قائم رکھا۔ وادی کشمیر میں مسلمان ہمسایہ غیرمسلموں کے غم اور خوشی میں برابر شریک ہوتے ہیں
مقامی شہری کا کہنا تھا کہ کشمیر میں آج بھی وہ بھائی چارہ قائم ہے جو صدیوں پہلے یہاں ہوا کرتا تھا، یہاں کے مسلمان نے ہر ایک قدم پر ہندووں کی مدد کی ہے۔
خیال رہے کہ 1990 کی دہائی میں بیشتر ہندو خاندان کشمیر چھوڑ کر گئے، لیکن رانی جی کے خاندان نے نہیں چھوڑا۔
Catch all the Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.