ہفتہ، 11-اکتوبر،2025
ہفتہ 1447/04/19هـ (11-10-2025م)

مقبوضہ کشمیر میں ڈیجیٹل حقوق کی خلاف ورزیاں بڑھ گئیں

13 مارچ, 2025 11:23

مقبوضہ کشمیر: 2019 کے بعد ڈیجیٹل حقوق کی خلاف ورزیوں میں 200 فیصد اضافہ ہو گیا جس سے شہری آزادیوں پر کاری ضرب ہو گئی۔

کشمیر میڈیا سروس (کے ایم ایس) کے مطابق کشمیر میں ہر شہری کی ڈیجیٹل نگرانی پر بھارتی حکومت سالانہ 50 کروڑ روپے خرچ کرتی ہے،  کشمیر میں پبلک مقامات پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب شہریوں کیلئے بڑا خطرہ بن چکی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پچھلے 5 برس میں 375 انٹرنیٹ شٹ ڈاؤنز کے ساتھ بھارت عالمی سطح پر سرِفہرست رہا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں 67 فیصد موبائل صارفین کے انٹرنیٹ کنکشن 2019 کے بعد 4G سے محروم کر دیے گئے۔

کے ایم ایس کے مطابق ہزاروں صحافیوں کے قلم زیرِ نگرانی، الفاظ کی طاقت کو زنجیروں میں جکڑ دیا گیا ہے جبکہ 2019 کے بعد 1500 سے زائد کشمیری صحافیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس حکومتی نگرانی کی زد میں ہیں۔

2022 میں ہر سوشل میڈیا پوسٹ، "قومی سلامتی” کے شکنجے میں، 4000 ڈیجیٹل آوازیں خاموش کردی گئیں ہیں، تاہم ہر 10 کشمیری نوجوانوں میں سے 6 انٹرنیٹ سنسرشپ سے متاثر، اظہار رائے محدود ہو چکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 2023 میں انٹرنیٹ پر بندشوں نے 250 ملین ڈالر کی معیشت کے خواب دفن کر دیے ، کشمیریوں کے ہاتھ خالی ہو چکے ہیں۔

Catch all the سائنس و ٹیکنالوجی News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔