ہفتہ، 11-اکتوبر،2025
ہفتہ 1447/04/19هـ (11-10-2025م)

کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم؛ سرکاری ملازمین کو اپنی تنخواہ کا کتنا فیصد جمع کروانا ہو گا؟

04 اکتوبر, 2025 11:44

وفاقی حکومت نے پنشن اخراجات کے بڑھتے ہوئے بوجھ میں کمی لانے کے لیے نئی کنٹری بیوٹری پنشن فنڈ اسکیم نافذ کر دی ہے، جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

 وزارت خزانہ کے مطابق اس نئے نظام کے تحت وفاقی ملازمین اپنی تنخواہ کا 10 فیصد پنشن فنڈ میں جمع کروائیں گے جبکہ حکومت کی جانب سے 12 فیصد حصہ ڈالا جائے گا، یوں مجموعی طور پر ہر ملازم کے لیے 22 فیصد رقم پنشن فنڈ میں جمع ہوگی۔

نئی اسکیم کے تحت حکومت نے ابتدائی طور پر پنشن فنڈ کے لیے 10 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ وزارت خزانہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2024-25 میں پنشن واجبات 10 کھرب 55 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں، جبکہ 2025-26 میں صرف مسلح افواج کے پنشن اخراجات 742 ارب روپے تک جا پہنچنے کا تخمینہ ہے۔

نئے نظام کے تحت سرکاری ملازمین ریٹائرمنٹ سے قبل پنشن اکاؤنٹ سے کوئی رقم نہیں نکال سکیں گے، تاہم ریٹائرمنٹ کے وقت انہیں اکاؤنٹ سے 25 فیصد رقم نکالنے کی اجازت ہوگی۔

 نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ نظام موجودہ سرکاری ملازمین پر لاگو نہیں ہوگا بلکہ اس کا اطلاق یکم جولائی 2024 کے بعد بھرتی ہونے والے نئے وفاقی ملازمین پر ہوگا، جبکہ مسلح افواج کے اہلکاروں پر اس نظام کا نفاذ یکم جولائی 2025 سے متوقع ہے۔

وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پنشن فنڈ کے انتظام کے لیے ایک نان بینکنگ فنانس کمپنی (NBFC) قائم کی جائے گی تاکہ اس نظام کو مؤثر انداز میں چلایا جا سکے۔ یہ نیا پنشن ماڈل عالمی مالیاتی اداروں، خصوصاً ورلڈ بینک، کے مشورے سے متعارف کرایا گیا ہے تاکہ مستقبل میں پنشن کے مالی بوجھ کو کم کرتے ہوئے ایک شفاف اور پائیدار نظام وضع کیا جا سکے۔

Catch all the کاروبار News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔